اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
بھارت نے 24 گھنٹوں کے دوران دوسری مرتبہ پاکستان سے رابطہ کرتے ہوئے دریائے ستلج میں ممکنہ سیلاب کی پیشگی اطلاع دی ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد نے وزارتِ خارجہ کو سیلابی پانی کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق بھارت نے 24 اگست کو سیلابی وارننگز سندھ طاس کمیشن کے بجائے سفارتی چینلز کے ذریعے دی ہیں۔ پاکستان نے اس موقع پر اعادہ کیا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل عملدرآمد کا پابند ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل قرار دینا بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، ایسے اقدامات خطے کے امن و استحکام پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ دریائے راوی اور دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک اضافہ ہو گیا ہے۔ دریائے راوی میں کوٹ نیناں کے مقام پر بہاؤ 64 ہزار کیوسک تک ریکارڈ کیا گیا جبکہ جسر کے مقام پر آئندہ 24 گھنٹوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے بتایا ہے کہ دریائے ستلج ہریکے ڈاؤن اسٹریم پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے اور متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
سیلابی ریلوں کے باعث سیالکوٹ، نارووال، قصور اور قریبی نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہونے کا خدشہ ہے۔ شہریوں کو دریاؤں، نالوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال
تربیلا: آمد 2,28,300 کیوسک، اخراج 2,27,900 کیوسک
منگلا: آمد 32,400 کیوسک، اخراج 7,800 کیوسک
چشمہ: آمد 2,13,000 کیوسک، اخراج 1,90,000 کیوسک
ہیڈ مرالہ: آمد 66,200 کیوسک، اخراج 38,300 کیوسک
قابلِ استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ ایک کروڑ 14 لاکھ 99 ہزار ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے۔