اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

 وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کے خلاف ایک ارب ۱۲ کروڑ روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کے غیرقابل تردید ثبوت حاصل کر لیے ہیں ۔ تحقیقات کے دوران راولپنڈی کے “سفاری ہسپتال” کو منی لانڈرنگ کا فرنٹ آفس استعمال کرنے کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں، جہاں نقد رقم اور حساس ریکارڈ ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جاتا رہا

ایف آئی اے نے چھاپے کے دوران ریکارڈ جلانے کی کوشش ناکام بنائی اور اکثریت شواہد تحویل میں لے لیے۔ بحریہ ٹاؤن میں معاملات دیکھنے والے کرنل (ر) خلیل کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ ہنڈی حوالہ نیٹ ورک چلانے والے عمران و قیصر، بحریہ ٹاؤن کے چیف فنانشل آفیسر عامر رشید اور ڈائریکٹر فنانس شاہد قریشی سے ان کے روابط بھی ثابت ہو چکے ہیں

وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ یہ کارروائی صرف مذکورہ افراد کے خلاف ہے، جبکہ عام رہائشیوں کے حقوق محفوظ ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فرانزک آڈٹ کے بعد مزید ثبوت سامنے آئیں گے اور مفرور ملزمان کی لوکیشنز بھی معلوم ہو رہی ہیں، جبکہ ریکارڈ جلانے کی کوشش اس بات کا ثبوت ہے کہ قومی معیشت کو نقصان پہنچانے کا منظم منصوبہ چلا ۔