اوسلو (اردو ٹریبون) – ناروے کی حکومت نے نشہ آور ادویات کے استعمال سے ہونے والی اوورڈوز کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے نالوکسون نازی اسپرے (Nalokson nesespray) کو نسخے کے بغیر فارمیسی میں دستیاب کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق جون 2025 سے ہو چکا ہے۔

یہ دوا، جو اوپیائیڈ (Opioid) نشہ کی صورت میں زندگی بچانے کے لیے فوری طور پر استعمال کی جاتی ہے، اب ملک بھر کی فارمیسیوں سے بغیر نسخہ کے حاصل کی جا سکتی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد نشے کے شکار افراد، ان کے اہل خانہ، دوستوں اور سوشل ورکرز کو فوری رسائی دینا ہے تاکہ اوورڈوز کی صورت میں قیمتی جانیں بچائی جا سکیں۔

وزارت صحت کے مطابق، نالوکسون اسپرے کئی برسوں سے پائلٹ منصوبوں کے تحت مختلف علاقوں میں آزمائشی طور پر مفت فراہم کیا جا رہا تھا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف پچھلے چند برسوں میں اس دوا کی مدد سے ہزاروں زندگیاں بچائی جا چکی ہیں۔

فارمیسی میں یہ دوا فراہم کرتے وقت عملہ مختصر تربیت اور رہنمائی بھی دے گا تاکہ عام شہری بھی ہنگامی حالات میں اس کا درست استعمال سیکھ سکیں۔

ناروے کے وزیر صحت نے اس موقع پر کہا: نشے کی وبا سے نمٹنے کے لیے ہر وہ قدم اُٹھانا ضروری ہے جو زندگی بچا سکے۔ نالوکسون کی عوامی سطح پر فراہمی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

عالمی ادارہ صحت (WHO) اور یورپی یونین کی جانب سے بھی نالوکسون کی رسائی میں آسانی کو جان بچانے والی حکمت عملی قرار دیا جا چکا ہے۔نالوکسون ایک اوپیائیڈ مخالف دوا ہے، جو اوورڈوز کے دوران جسم پر نشے کے اثرات کو فوری ختم کرتی ہے۔ اسے عام طور پر اسپرے کی صورت میں ناک کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے اثرات چند منٹوں میں ظاہر ہو جاتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes