اردو ٹریبیون (عائشہ ریاض)
زچگی کے بعد ڈپریشن، جسے طبی اصطلاح میں پوسٹ پارٹم ڈپریشن کہا جاتا ہے، ایک عام مگر نظر انداز ہونے والی نفسیاتی کیفیت ہے جو بچے کی پیدائش کے بعد کئی ماؤں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ صرف تھکن یا وقتی اداسی نہیں بلکہ ایک سنجیدہ ذہنی حالت ہے جو ماں کی روزمرہ زندگی، اس کی سوچ اور جذبات پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کیا ہے؟
پوسٹ پارٹم ڈپریشن ایک ذہنی دباؤ کی کیفیت ہے جو عموماً بچے کی پیدائش کے چند ہفتوں یا مہینوں بعد ظاہر ہوتی ہے۔ اس میں ماں کو اداسی، چڑچڑاپن، بےچینی، نیند میں خلل، خود پر اعتماد کی کمی اور کبھی کبھی بچے سے تعلق میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ بعض کیسز میں یہ کیفیت شدید ہو کر خود کو یا بچے کو نقصان پہنچانے کے خیالات تک لے جا سکتی ہے، اس لیے بروقت علاج انتہائی ضروری ہے۔
یہ ڈپریشن کتنے عرصے تک رہ سکتا ہے؟
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی مدت مختلف ماؤں میں مختلف ہو سکتی ہے۔ ہلکی صورت میں یہ چند ہفتوں میں ختم ہو سکتی ہے، جبکہ شدید کیسز میں یہ کئی مہینوں یا حتیٰ کہ ایک سال تک بھی برقرار رہ سکتی ہے۔ اگر علاج نہ کرایا جائے تو یہ کیفیت مزید بگڑ سکتی ہے اور دائمی ڈپریشن میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
اس ڈپریشن کے مضر اثرات
- ماں میں توانائی اور دلچسپی کی کمی
- نیند اور خوراک میں بے ترتیبی
- بچے کی مناسب دیکھ بھال میں دشواری
- خاندان کے دیگر افراد سے تعلقات میں کشیدگی
- ازدواجی تعلقات میں مسائل
- بعض صورتوں میں بچے کی ذہنی اور جذباتی نشوونما پر منفی اثر
اس سے نجات کیسے حاصل کی جائے؟
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کا علاج ممکن ہے اور بروقت علاج نہ صرف ماں کی صحت بلکہ بچے کی پرورش کے لیے بھی ضروری ہے۔
- پروفیشنل مدد: ماہرِ نفسیات یا سائیکاٹرسٹ سے رجوع کریں جو مشاورت (تھراپی) یا ضرورت پڑنے پر ادویات تجویز کر سکتے ہیں۔
- معاشرتی سپورٹ: خاندان اور دوست ماں کو تنہائی سے نکالنے اور مثبت ماحول فراہم کرنے میں مدد کریں۔
- آرام اور نیند: ماں کو مناسب نیند اور آرام کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ جسمانی اور ذہنی تھکن کم ہو۔
- ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمی: ورزش، واک یا یوگا ذہنی دباؤ کم کرنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔
- متوازن خوراک: صحت مند غذا جسمانی اور ذہنی صحت دونوں پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔
خاندان کے افراد اس مرحلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں
- ماں کو جذباتی سپورٹ فراہم کریں اور اس کے احساسات کو سنجیدگی سے سنیں۔
- بچے کی دیکھ بھال میں مدد کریں تاکہ ماں کو کچھ وقت اپنے لیے مل سکے۔
- ماں پر غیر ضروری دباؤ نہ ڈالیں اور اس کے فیصلوں کا احترام کریں۔
- اگر علامات شدید ہوں تو ماں کو علاج کے لیے حوصلہ دیں اور ڈاکٹر کے پاس لے جانے میں ساتھ دیں۔
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کو نظر انداز کرنا ماں اور بچے دونوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ بروقت پہچان، علاج اور خاندان کی سپورٹ سے نہ صرف ماں اپنی پرانی خوش مزاجی اور توانائی واپس پا سکتی ہے بلکہ بچے کی پرورش بھی بہتر انداز میں ممکن ہو جاتی ہے۔