اردو ٹریبیون (عائشہ ریاض)

پاکستان سمیت دنیا میں چار روزہ ورک ویک (چار دن کام، تین دن آرام) پر بحث تیز ہو رہی ہے۔ تازہ عالمی تجربات، پالیسی اقدامات اور کمپنیوں کے نتائج اس ماڈل کی طرف مضبوط اشارہ کرتے ہیں کہ کم کام کے دن، بہتر کارکردگی اور صحت مند ورک کلچر کی راہ کھولتے ہیں۔

کیوں 4 دن کام اور 3 دن ویک اینڈ بہتر؟

برطانیہ کے سب سے بڑے ٹرائل میں زیادہ تر کمپنیوں نے چار روزہ ہفتہ برقرار رکھا کیونکہ کارکردگی گری نہیں، بہتر ہوئی۔ عملے کی تھکن کم ہوئی، فوکس بڑھا اور کام وقت پر مکمل ہونے لگا۔

کم ورک ڈیز سے اسٹریس اور برن آؤٹ گھٹتے ہیں، نیند اور فیملی ٹائم بہتر ہوتا ہے—نتیجتاً غیرحاضری کم اور برقرار رہنے کی شرح بڑھتی ہے۔

شارجہ میں چار روزہ حکومتی ورک ویک اور تین روزہ ویک اینڈ کے بعد ٹریفک حادثات و اموات میں واضح کمی رپورٹ ہوئی—کم سفر، کم رش اور زیادہ آرام نے مثبت اثر ڈالا۔

 

کن ممالک/جگہوں پر 3 روزہ ویک اینڈ یا چار روزہ ورک ویک نافذ یا وسیع پیمانے پر اپنایا گیا؟

آئس لینڈ: 2015–2019 کے بڑے سرکاری ٹرائل کے بعد قلیل اوقاتِ کار وسیع پیمانے پر اپنائے گئے؛ اکثریتی ورک فورس کو مختصر ہفتے یا اس کا حق ملا۔

برطانیہ: 2022–23 کے ملک گیر ٹرائل کے بعد اکثر شمولیتی کمپنیوں نے مستقل طور پر 4-دن ہفتہ برقرار رکھا۔

متحدہ عرب امارات (شارجہ): سرکاری محکموں میں چار روزہ ورک ویک (پیر–جمعرات) اور تین دن ویک اینڈ (جمعہ–اتوار) نافذ—سماجی و حفاظتی اشاریوں میں بہتری رپورٹ ہوئی۔

بیلجیم: قانون کے ذریعے چار دن میں ہفتہ “کمپریس” کرنے کا حق—اگرچہ مجموعی گھنٹے کم نہیں ہوتے، مگر شیڈول لچکدار ہوا (کچھ ادارے 3 روزہ ویک اینڈ تشکیل دیتے ہیں)۔

نیوزی لینڈ/جاپان (منتخب کمپنیاں): پائلٹس میں کم دنوں کے ساتھ پیداواریت اور ویلبیئنگ بہتر دیکھی گئی

کن ممالک میں ابھی پائلٹ یا فیصلہ سازی جاری ہے؟

  1. سپین
  2. جرمنی
  3. سکاٹ لینڈ
  4. آئرلینڈ
  5. امریکہ
  6. کینیڈا
  7. جنوبی افریقہ

اصل فائدہ کہاں سے آتا ہے؟

  • کم میٹنگز، زیادہ تسلی بخش کام: ٹیمیں غیرضروری میٹنگز گھٹاتی اور ٹاسک مینجمنٹ سخت کرتی ہیں—اسی لیے کم دنوں میں بھی آؤٹ پٹ برقرار یا بہتررہتا ہے۔
  • رفریشڈ دماغ، کم برن آؤٹ: لمبا ویک اینڈ دماغی صحت بہتر کرتا ہے، نتیجتاً تخلیقی حل اور درست فیصلے بڑھتے ہیں۔
  • محفوظ کمیوٹنگ: شارجہ کی مثال؛ کم سفر اور رش سے حادثات و سماجی لاگت کم۔

عالمی شواہد بتاتے ہیں کہ چار روزہ ورک ویک اور تین روزہ ویک اینڈ—اگر منصوبہ بندی اور ڈیجیٹل ورک فلو کے ساتھ نافذ ہو تو پیداواری صلاحیت برقرار رہنے کے بجائے بہتر بھی ہو سکتی ہے، جبکہ صحت، سیفٹی اور ورک–لائف بیلنس میں نمایاں بہتری آتی ہے۔