اردو ٹریبیون (عائشہ ریاض)
ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ قدرتی ماحول، خصوصاً پہاڑوں کی سیر اور سبزے کے درمیان وقت گزارنا، ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق جو افراد باقاعدگی سے پہاڑی علاقوں یا سبزے سے بھرپور جگہوں پر جاتے ہیں، ان کی ذہنی صحت بہتر رہتی ہے اور ان میں مثبت سوچ فروغ پاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فطرت کے قریب رہنے سے انسان کا دماغ سکون محسوس کرتا ہے، دل کی دھڑکن معمول پر آتی ہے اور نیند بہتر ہوتی ہے۔ یہی عوامل ڈپریشن میں کمی اور ذہنی کارکردگی میں بہتری کا باعث بنتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایگزیٹر (برطانیہ) کی ایک تحقیق کے مطابق، سبز مناظر دیکھنے سے دماغ میں ایسے کیمیائی اثرات پیدا ہوتے ہیں جو ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں۔ اسی طرح جاپان اور ناروے میں بھی فطرت میں وقت گزارنے کو ذہنی صحت بہتر بنانے کا مؤثر علاج قرار دیا گیا ہے۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ شہریوں کو شور و غل اور مصروفیات سے وقت نکال کر ہفتے میں کم از کم ایک بار قدرتی ماحول میں وقت گزارنا چاہیے تاکہ ذہنی سکون اور خوشی میں اضافہ ہو۔