اردو ٹریبیون (عائشہ ریاض)

غصہ ایک فطری انسانی جذبہ ہے جو ہر شخص کسی نہ کسی وقت محسوس کرتا ہے۔ یہ کیفیت عام طور پر اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب انسان کو ناانصافی، مایوسی، یا کسی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑے۔ ماہرینِ نفسیات کے مطابق غصہ بذاتِ خود منفی جذبہ نہیں ہے بلکہ اس کا اظہار اور قابو پانے کا طریقہ اہم ہے۔

غصے کے اثرات میں دل کی دھڑکن کا تیز ہونا، بلڈ پریشر بڑھ جانا، پسینہ آنا، بے چینی، ذہنی دباؤ، فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہونا، رشتوں میں تلخی پیدا ہونا، خاندان، دوستوں اور کام کی جگہ پر تعلقات بگڑنا اور تشدد یا بدکلامی کا بڑھ جانا شامل ہے۔

معاشرتی سطح پر غصہ جھگڑوں، تصادم اور تشدد کو جنم دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں نفسیاتی ماہرین اور سماجی کارکن اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غصے کو مثبت انداز میں قابو کرنا اور اس کی توانائی کو تعمیری کاموں میں استعمال کرنا ضروری ہے۔

غصے پر قابو پانے کے طریقے

گہری سانسیں لینا

جب غصہ آئے تو سب سے پہلے گہری سانسیں لیں اور دل و دماغ کو پرسکون کرنے کی کوشش کریں۔

وقت اور جگہ بدلنا

ایسی جگہ سے ہٹ جانا جہاں غصہ زیادہ بڑھ رہا ہو، فوری طور پر شدت کو کم کر دیتا ہے۔

 گفتگو میں تحمل

کوشش کریں کہ فوری ردعمل نہ دیں بلکہ اپنے خیالات کو پرسکون انداز میں بیان کریں۔

جسمانی سرگرمیاں

واک، ورزش یا کوئی اور جسمانی سرگرمی ذہنی دباؤ کم کرنے اور غصہ کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔

مثبت سوچ اپنانا

غصے کی وجہ بننے والی چیزوں کو مثبت انداز سے دیکھنا اور مسائل کا حل تلاش کرنا مفید ہے۔

پیشہ ورانہ مدد

اگر غصہ حد سے زیادہ بڑھ جائے تو ماہرِ نفسیات یا کونسلر کی رہنمائی لینا بہترین حل ہے۔

غصہ ایک ایسا جذبہ ہے جو ہر انسان محسوس کرتا ہے لیکن اگر اس پر قابو نہ پایا جائے تو یہ رشتوں، صحت اور معاشرت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ Anger Management یعنی غصے پر قابو پانے کے طریقے اپنانا نہ صرف ذاتی زندگی میں سکون لاتا ہے بلکہ معاشرے میں برداشت اور امن کو فروغ دیتا ہے۔