اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
غزہ ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر نیتن یاہو نے کہا کہ وہ یہاں غزہ شہر پر قبضہ کرنے اور حماس کو شکست دینے کے منصوبے کی منظوری دینے آئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے اسرائیل کے لیے “قابلِ قبول شرائط” پر اختتام کے لیے مذاکرات فوری شروع کیے جائیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے یہ واضح نہیں کیا کہ مذاکرات کے لیے کس فریق کو ذمہ داری دی گئی ہے، تاہم وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ فی الوقت کسی اسرائیلی وفد کو قطر یا مصر بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ تین روز قبل حماس نے جنگ بندی کی نئی تجاویز پیش کی تھیں، جس کے تحت 60 روز کے لیے جنگ بندی کی جائے گی۔ اس دوران آدھے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی شامل ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے دستے غزہ شہر کے مضافات تک پہنچ چکے ہیں، جبکہ وزیر دفاع نے 60 ہزار اضافی ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔ غزہ شہر پر ممکنہ قبضے کے منصوبے کو بین الاقوامی تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے غزہ میں بھوک، نقل مکانی اور انسانی بحران مزید بڑھ جائے گا۔