اردو ٹریبیون (لاہور ڈیسک)

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ پٹی کے تمام حصوں میں فوجی کارروائی پھیلانے کا فیصلہ کیا تو اس کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینیوں کے لیے تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور یہ پہلے سے سنگین تنازع کو مزید خطرناک بنا دے گا۔

منگل 5 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل برائے یورپ، وسطی ایشیا اور امریکا، میروسلاو ینچا نے ان اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ اسرائیل ممکنہ طور پر غزہ بھر میں اپنی فوجی کارروائی بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا:
“وزیرِاعظم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پٹی کے تمام حصوں میں فوجی کارروائی پھیلانے کا ممکنہ فیصلہ، اگر درست ہے، تو یہ انتہائی تشویشناک ہے۔ اس سے لاکھوں فلسطینیوں کے لیے تباہ کن نتائج کا خطرہ ہے اور غزہ میں باقی ماندہ یرغمالیوں کی جانیں بھی مزید خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔”

ینچا نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق غزہ مستقبل کی فلسطینی ریاست کا لازمی حصہ ہے اور ایسا ہی رہنا چاہیے۔

یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں جنگ شدت اختیار کر رہی ہے اور عالمی سطح پر مزید صبر و تحمل اختیار کرنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں، جبکہ خطے میں انسانی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔

چین کے نائب اقوام متحدہ مندوب، گینگ شوانگ نے بھی اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اپنی فوجی توسیع روکے، ان اقدامات کو خطرناک اور عدم استحکام پیدا کرنے والا قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے عالمی طاقتوں سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں اسرائیلی یرغمالیوں کے نمائندے نے بھی خطاب کیا۔ حماس کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں نظر آنے والے ایویاتار ڈیوڈ کے بھائی نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے باقی تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کو یقینی بنائے اور جنگ زدہ علاقے میں پھنسے افراد تک انسانی امداد پہنچانے کے اقدامات کرے۔