یونان سے پاکستانیوں کی ملک بدری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، یونان سے مزید پاکستانیوں اور جارجیائی شہریوں کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔
ایتھنز (خالد مغل) یونان سے ہیلینک پولیس نے 15 جولائی 2025، منگل کو یورپی سرحدوں کی محافظ پولیس فرونٹیکس کے تعاون سے ایک خصوصی پرواز کے ذریعے 40 پاکستانی شہریوں اور 10 جارجیائی شہریوں کو ملک بدر کر دیا۔
ملک بدر کئے جانے والوں کی بین الاقوامی تحفظ کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں تھیں۔
یونانی وزارتِ مہاجرین اور پناہ کے وزیر تھانوس پلیوریس نے کہا ہے کہ “ہمارا ملک ایک سخت لیکن منصفانہ ہجرت کی پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے، صرف ان لوگوں کو پناہ فراہم کرتا ہے جو حقیقی طور پر اس کے حقدار ہیں۔ باقی کے لیے، واحد راستہ وطن واپسی یا نظربندی کا انتخاب ہے۔”
یاد رہے کہ پاکستان کو یونان کی محفوظ ممالک کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے۔
یہ پاکستانی شہری یونان میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے یونان میں بین الاقوامی پناہ کی درخواستیں دائر کیں تھی جس پر قانونی طور پر کام کرنے کے بعد انہیں مسترد کر دیا گیا۔
ایک محتاط سروے کے مطابق پاکستان سے یونان آنے والے تارکینِ وطن کی یونان آنے کی وجہ معاشی بحران ہے اور وہ روزگار کی غرض سے یونان آتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مخصوص علاقوں سے ہے۔