اردو ٹریبون (پی ۔ آر ۔ NRC) غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیلی فضائی حملوں نے سینکڑوں خاندانوں کو متاثر کیا ہے، گھروں میں سوئے بچوں سمیت متعدد افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ ہزاروں شہری بے گھر ہو گئے ہیں۔ NRC کے مطابق، غزہ میں محصور فلسطینیوں کو کھانے، پانی اور طبی سہولیات کی شدید قلت کا سامنا ہے، اور فاقہ کشی کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
NRC کی ٹیم نے بتایا کہ بمباری کے دوران زوردار دھماکوں سے لوگ جاگ گئے، مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا، اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ غزہ کے صحت کے مراکز مفلوج ہو چکے ہیں، جبکہ چند فعال اسپتال بھی طبی سہولیات اور ایندھن کی کمی کا شکار ہیں، جس کے باعث زخمیوں کو علاج فراہم کرنا ممکن نہیں رہا۔
جان ایگلینڈ کا کہنا تھا کہ اس کشیدگی سے اسرائیلی یرغمالیوں اور ان کے اہلِ خانہ کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں، اور ان کی رہائی مزید تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیلی حملے رکوانے اور غزہ میں امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
NRC کے مطابق، 2 مارچ سے اب تک غزہ میں امدادی سامان نہیں پہنچایا جا سکا، اور 50 سے زائد ٹرک مصر کی سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں۔ NRC کا کہنا ہے کہ امداد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے اور فوری جنگ بندی کے بغیر انسانی بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا۔